کوئی سِیکھ لے دل کی بیتابیوں سے
ہر انجام میں ، رنگِ آغاز دینا
صفی لکھنوی
ﺯﯾﺴﺖ ﮨﻢ ﺳﺎﺋﮯ ﺳﮯ ﻣﺎﻧﮕﺎ ﮨﻮﺍ ﺯﯾﻮﺭ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ
ﺍﯾﮏ ﺩﻫﮍﮐﺎ ﺳﺎ ﻟﮕﺎ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﻬﻮ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺎ
محسن بھوپالی
لاکھ چاہا ہے کہ اس کو بھول جاؤں، پر قتیل
حوصلے اپنی جگہ ہیں، بے بسی اپنی جگہ
ـــــــــــــــــــــ
قتیل شفائی
ﺯﯾﺴﺖ ﮨﻢ ﺳﺎﺋﮯ ﺳﮯ ﻣﺎﻧﮕﺎ ﮨﻮﺍ ﺯﯾﻮﺭ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ
ﺍﯾﮏ ﺩﻫﮍﮐﺎ ﺳﺎ ﻟﮕﺎ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﻬﻮ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺎ
محسن بھوپالی
اس کو رخصت تو کیا تھا مجھے معلوم نہ تھا
سارا گھر لے گیا گھر چھوڑ کے جانے والا
ندا فاضلی
مجھے تو اس درجہ وقتِ رخصت , سکوں کی تلقین کر رہے ہو
مگر کچھ اپنے لیے بھی سوچا، میں یاد آیا تو کیا کرو گے
قابل اجمیری
وقت رخصت نشانی جو طلب کی تو کہا
داغ کافی ہے جدائی کا اگر یاد رہے
فیض احمد فیض
وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں
اس کو ہم کیا کھوئیں گے جس کو کبھی پایا نہیں
پروین شاکر